لاہور (ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق خواتین عموماً مردوں کے مقابلے میں زیادہ نیند لیتی ہیں اور درمیانی عمر کے مردوں کوسب سے کم نیند نصیب ہوتی ہے ۔ تحقیق کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کے جمع کیے ہوئے اعدادوشمار کو نیند کے عالمی بحران پر قابو پانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
اعدادوشمار کی روشنی میں دیکھا گیا ہے کہ جاپان اور سنگاپور میں لوگ اوسطاً سات گھنٹے 24 منٹ سوتے ہیں جبکہ ہالینڈ میں لوگ آٹھ گھنٹے 12 منٹ کی نیند لیتے ہیں۔ برطانیہ میں لوگ آٹھ گھنٹے سے تھوڑا ساکم سوپاتے ہیں اور یوں وہ فرانسیسیوں کے مقابلے میں تھوڑا ساپہلے جاگ جاتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق مختلف ممالک میں لوگوں کی نیند کے اوقات میں فرق کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگ کب بستر پر لیٹتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اوسطاً خواتین ہر رات مردوں کے مقابلے میں آدھا گھنٹہ زیادہ سوتی ہیں ۔ اس کے علاوہ تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ قدرتی روشنی میں دن گزارتے ہیں وہ جلد سونے چلے جاتے ہیں۔
اعدادوشمار کی روشنی میں دیکھا گیا ہے کہ جاپان اور سنگاپور میں لوگ اوسطاً سات گھنٹے 24 منٹ سوتے ہیں جبکہ ہالینڈ میں لوگ آٹھ گھنٹے 12 منٹ کی نیند لیتے ہیں۔ برطانیہ میں لوگ آٹھ گھنٹے سے تھوڑا ساکم سوپاتے ہیں اور یوں وہ فرانسیسیوں کے مقابلے میں تھوڑا ساپہلے جاگ جاتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق مختلف ممالک میں لوگوں کی نیند کے اوقات میں فرق کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگ کب بستر پر لیٹتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اوسطاً خواتین ہر رات مردوں کے مقابلے میں آدھا گھنٹہ زیادہ سوتی ہیں ۔ اس کے علاوہ تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ قدرتی روشنی میں دن گزارتے ہیں وہ جلد سونے چلے جاتے ہیں۔